اردو کی یہ کتاب ہمارے ملک میں ابتدائی اول KG میں سرکاری اسکولوں میں پڑھائی جاتی ہے. حیرت ہے کے انہیں ڈ سے کوئی لفظ ہی نہ مل سکا اور ڈ سے ڈاکٹر (اردو زبان کا لفظ ہی نہیں ہے) پر گزارہ لیا. اب فیس بک پر "ڈھول" پیٹ کر اس بات کا "ڈھنڈورا" کرنا پڑ رہا ہے کے ڈ کے الفاظ "ڈالنا" کوئی اتنا مشکل امر بھی نہیں ہے، اگر آپکی ناراضگی کا "ڈر" نہ ہوتو ڈ کو ذرا "ڈھونڈنا" شروع کریں. "ڈانٹ ڈپٹ" سے کام نہ چلے تو "ڈنڈا" بھی قدرت کا ایک تحفہ ہے. ڈ سے "ڈھول" نہ پیٹیں ، "ڈگڈگی" نہ بجائیں، الفاظ کا "ڈھیر" اکھٹا نہ کریں تو بھی اردو کے کنویں سے ایک آدھ "ڈول" ہی کافی ہوگا، "ڈبہ" سے "ڈبیا" تک ، "ڈراؤنے" قوانین سے لے کر تعلیم کے "ڈاکوؤں" تک، امیروں کے "ڈیروں" سے لے کر غریب کی "ڈیوڑھی" تک، اور پھولوں کی "ڈالی" سے سانپ کے "ڈسنے" تک ، ڈ ہر جگہ دستیاب ہے. سوچا کے "ڈبڈباتی" آنکھوں سے یہ "ڈاک"، بغیر کسی "ڈاک...
A journey of speak to talk