Skip to main content

Posts

Showing posts from February, 2021

اردو کی یہ کتاب ہمارے ملک

اردو کی یہ کتاب ہمارے ملک  میں ابتدائی اول KG میں سرکاری اسکولوں میں پڑھائی جاتی ہے. حیرت ہے کے انہیں ڈ سے کوئی لفظ ہی نہ مل سکا اور ڈ سے ڈاکٹر (اردو زبان کا لفظ ہی نہیں ہے) پر گزارہ لیا. اب فیس بک پر "ڈھول" پیٹ کر اس بات کا "ڈھنڈورا" کرنا پڑ رہا ہے کے ڈ کے الفاظ "ڈالنا" کوئی اتنا مشکل امر بھی نہیں ہے، اگر آپکی ناراضگی کا "ڈر" نہ ہوتو ڈ کو ذرا "ڈھونڈنا" شروع کریں. "ڈانٹ ڈپٹ" سے کام نہ چلے تو "ڈنڈا" بھی قدرت کا ایک تحفہ ہے. ڈ سے "ڈھول" نہ پیٹیں ، "ڈگڈگی" نہ بجائیں، الفاظ کا "ڈھیر" اکھٹا نہ کریں تو بھی اردو کے کنویں سے ایک آدھ "ڈول" ہی کافی ہوگا، "ڈبہ" سے "ڈبیا" تک ، "ڈراؤنے" قوانین سے لے کر تعلیم کے "ڈاکوؤں" تک، امیروں کے "ڈیروں" سے لے کر غریب کی "ڈیوڑھی" تک، اور پھولوں کی "ڈالی" سے سانپ کے "ڈسنے" تک ، ڈ ہر جگہ دستیاب ہے. سوچا کے "ڈبڈباتی" آنکھوں سے یہ "ڈاک"، بغیر کسی "ڈاک...

ککو بھائی " شادی شہداء " کا ایک تاریک ساز کردار

  ککو بھائی " شادی شہداء " کا ایک تاریک ساز کردار تحریر : اظہر عزمی ہمارے ایک غیر شادی شدہ دوست جو محلہ چھوڑ کر جا چکے ہیں مگر مہینے میں ایک آدھ چکر لگا لیتے ہیں ۔ شوہروں کو “شادی شہداء” کہتے ہیں ۔ جب بھی آتے ہیں ایک ہی بات کہتے ہیں : شوہروں کی “قبر گیری” کے لئے آتا ہوں ۔ فرماتے ہیں : شادی شوہر کا ایک ایسا “فاتحہ+انہ” اقدام ہے جس کا کھانا سب خوشی خوشی تناول فرماتے ہیں اور جاتے جاتے برے وقتوں کے لئے ایک لفافہ بھی ہاتھ میں دھر جاتے ہیں کہ اب اس سے آگے تم جانو اور جو مقامات شدیدہ آئیں گے وہ تمھارا نصیب ، ہمارے طرف سے یہ کیشی امداد ہی زاد راہ ہے۔ میں اس معاملے میں ذرا ہلکا ہاتھ رکھتا ہوں کیونکہ ایک عدد بیوی رکھتا ہوں ۔ میرا " شوہرانہ " عقیدہ ہے کہ شوہر ہر صورت میں پیارا ہوجاتا ہے ۔ کچھ اللہ کو پیارے ہو جاتے ہیں اور بچے کچھے بیویوں کو ۔ کہتے ہیں کہ جب موت آئے تو بہتر ہے کہ آپ زندہ یوں ۔ دوست کہتا ہے کہ شوہروں سے یہ توقع عبث ہے ۔ ایک بار آئے تو بولے : آج کل “شادی شہداء” کے تاریک ساز کردار کے کیا حال ہیں ؟ میں نے کہا : کس کی بات کر رہے ہیں ۔ بولے : ککو بھائی کا ...